عدالت نے قتل کے ملزم کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے پر سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا
امریکی ریاست انڈیانا کی ڈسٹرکٹ عدالت نے قتل کے ملزم کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کے باعث اس کی سزائت موت پر عملدرآمد روک دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کنساس کے 68 سالہ رہائشی نے 1998ء میں 16 سالہ بچی جینیفر لانگ کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے قتل کرنے اور 80 سالہ خاتون کو ہتھوڑی کے وار کر کے قتل کرنے کے جرم میں 2003 ء میں سزا سنائی گئی تھی، جسے انڈیانا کے شہر ٹیرا ہوئٹ کی جیل میں زہریلا انجکشن دے کر سزائے موت دی جانی تھی۔پورکے کی وکیل ریبیکا ووڈمین نے ملزم کی سزائے موت روکنے کے لیے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے اور وہ الزمائر اور ڈمینشیا یعنی دماغی بیماری میں مبتلا ہے اور اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ اسے سزائے موت کیوں دی جانی ہے۔ جس پر ڈسٹرکٹ عدالت کی جج نے ملزم کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔