الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف نااہلی ریفرنسز خارج کردیئے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے ریفرنسز کو خارج کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے دونوں ریفرنسز کو ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیئے جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔سپیکر کی جانب سے بھجوائے جانیوالے ریفرنسز کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی اورگزشتہ روز سنائے گئیفیصلہ میں عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے دونوں ریفرنسز کو مسترد کردیا۔ عمران خان اور جہانگیر ترین پر اثاثے چھپانے اور آف شور کمپنیاں رکھنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے ۔ الیکشن کمیشن نے دونوں شخصیات کے خلاف دائر ریفرنسز کی سماعت کی اور تمام شواہد کی روشنی میں دونوں کے خلاف دائر ریفرنسز کو مسترد کر دیا ، یاد رہے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صاد ق نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دائر ریفرنسز 5دسمبر 2016کو الیکشن کمیشن میں بھیجوائے تھے۔عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف مسلم لیگ نواز کے رہنما طلال چودھری اور محمد خان ڈاہا نے سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع کرائے تھے جن میں پارٹی فنڈز میں مبینہ خوردبرداور اثاثے چھپانے جیسے الزامات لگائے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے تقریبا 6 ماہ تک کیس کی دو درجن سے زائد سماعتیں کیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماء جہانگیر ترین نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ریفرنسز مسترد کرنے پر اﷲ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس بد نیتی پر مبنی تھا ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے میرٹ پر فیصلہ سنایا جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میرے خلاف ریفرنس میں وہ دستاویزات لگائی گئیں جو میں نے 2013ء کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی میں لگائے تھے حالانکہ میں 2015ء میںرکن قومی اسمبلی بنا ہوں جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ ملک کی عدالتیں آزاد ہیں اور وہ آزادانہ فیصلے کررہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں عوام کو اچھے فیصلے سننے کو ملیں گے۔