بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ، بھارتی عدالتیں بھی انتہا پسند مودی کی زبان بولنے لگیں
گزشتہ سال پندرہ نومبر کو انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کو کالعدم قرار دیا تھا، انتہا پسند سرکار کی جانب سے متعصبانہ فیصلہ آنے پر بھارت میں موجود مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ، ڈاکٹر ذاکر نائیک نے متعصبانہ فیصلے کے بعد عدالتی نظام سے انصاف کی امیدیں لگا لی تھیں لیکن شاید انہیں اندازہ نہیں تھا کہ عدالت میں بھی انہیں متعصب ہندوؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، اور پھر ایسا ہی ہوا، دہلی ہائی کورٹ نے آج ڈاکٹر ذاکر نائیک کی درخواست مسترد کردی اور ان کی تنظیم پر پابندی کو برقرار رکھا ، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مودی سرکار نے قومی مفادات کے تحفظ کیلئے ذاکر نائیک کی تنظیم پر پابندی لگائی ہے جو بالکل درست عمل ہے،