یورپی یونین کے ترکی کے ساتھ معاہدے نے سینکڑوں تارکین وطن کو مصیبت میں ڈال دیا۔
یورپی یونین اور ترکی کے درمیان مہاجرین سے متعلق معاہدے کے خالق جرمن سیاسی مشیر گیرالڈ کناوس نے اس معاہدے پر عمل درآمد پر تنقید کی ہے۔ اس معاہدے کے تحت ترکی اپنے ہاں سے تارکین وطن کو یونان پہنچنے سے روکنے کا پابند ہے۔جرمن خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کناوس نے کہا کہ اس معاہدے کی وجہ سے سینکڑوں تارکین وطن بحیرہءایجیئن کے کناروں پر واقع شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور نہایت خستہ حالی کا شکار ہیں۔انہون نے کہا کہ ان کا تیار کردہ یہ معاہدہ ایک طرح سے غیرفعال معلوم ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے بحیرہءایجیئن میں واقع مختلف جزائر میں سینکڑوں تارکین وطن پھنس کر رہ گئے ہیں،۔انہوں نے کہا کہسیاسی پناہ کی درخواستوں کو نمٹانے کے عمل میں شفافیت لانے کی ضرورت ہے اور یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کو محفوظ بناتے ہوئے تارکین وطن کو تیز رفتاری سے واپس بھیجنے یا انہیں تحفظ دینے کی ضرورت ہے۔