"کھل جا سم سم" نامی اردن میں ایک سائنسی مرکز کھل گیا
اردن کے دارالحکومت عمان کے قریب ایک جدید ترین ریسرچ سینٹر کا افتتاح ہو رہا ہے۔اس ریسرچ سینٹر کا نام معروف کہانی کے ایک فقرے 'کھل جا سم سم' کے ایک لفظ پر مبنی ہے جسے انگریزی میں 'اوپن سیسیمی' کہتے ہیں اور یہ ’سنکروٹرون لائٹ فار ایکسپریمنٹل سائنس اینڈ ایپلیکیشنز ان دا مڈل ایسٹ‘ کا مخفف ہے۔اس مرکز میں ایٹمی ذرات کو متحرک کرنے والا سنکروٹرون ہے جو انتہائی طاقتور خوردبین کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہاں تحقیق کرنے والوں میں ایران، اسرائیل اور فلسطین کے سائنس دان شامل ہیں جو عام حالات میں ایک ساتھ کبھی نظر نہیں آتے۔ دنیا میں تقریباً 60 سنکروٹرونز ہیں لیکن سیسیمی مشرق وسطیٰ کے ممالک میں اپنی نوعیت کا واحد مرکز ہے۔ اس کا مقصد اس علاقے کے باصلاحیت لوگوں کو یورپ اور امریکہ جانے سے روکنا ہے۔
افتتاحی تقریب میں اردن، قبرص، مصر، ایران، اسرائیل، پاکستان، فلسطین اور ترکی کے مندوبین کے علاوہ سرن، یونیسکو اور آئی اے ای اے کے سربراہان بھی شامل ہوں گے۔