پاکستان اور چین کا جنوبی اور شمالی پاکستان کو ملانےوالی 1600 کلو میٹرریلوےلائن کومل کربہتربنانے پراتفاق
پاکستان اور چین نے اقتصادی راہداری کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے سلسلہ میں جنوبی اور شمالی پاکستان کو ملانے والی 1600 کلو میٹر ریلوے لائن کو مل کر بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں پاکستان کے خصوصی نمائندے ظفر الدین محمود نے منگل کو یہاں ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چین اور پاکستان نے کراچی اور پشاور کو ملانے والی ریلوے کی رفتار بڑھانے اور اس کے سگنل نظام اور ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کے لئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ معاہدوں پر دستخط ایک بیلٹ، ایک روڈ فورم کے موقع پر کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اور کاشغر کو ملانے والی مجوزہ پاک چین ریلوے مکمل ہونے پر حویلیاں لینڈ پورٹ ایک ٹرانسفر سٹیشن کے طور پر کام کرے گی جہاں چین سے ٹرکوں سے آنے والی مصنوعات کو ٹرینوں کے ذریعے آگے پہنچایا جائے گا۔ چین گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے اور بندرگاہ کو ایئر پورٹ سے ملانے والی شاہراہ کی تعمیر میں بھی پاکستان کی مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک لینڈ سروے کے میدان میں پاکستان کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے ایک سیٹلائٹ چھوڑنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ ظفر الدین محمود نے کہا کہ راہداری کی ترقی کے لئے منصوبہ وضع ہونے کے بعد اس سے متعلقہ منصوبوں میں 50 سے زائد ممالک اور خطوں سے کاروبار منسلک ہوئے ہیں کیونکہ انہیں وسیع مواقع نظر آ رہے ہیں اور وہ ان سے استفادہ کے خواہاں ہیں۔ یہ اقدام عالمگیریت کی ایک عمدہ مثال ہے۔ جس سے کاروباری صلاحیتوں اور اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام کی زندگیوں میں بھی بہتری آئے گی۔ خصوصی نمائندے نے کہا کہ چین آئندہ پانچ برسوں میں پاکستان کی بجلی کے شعبہ میں بھی بھرپور معاونت کرے گا جبکہ بعض بجلی گھروں نے پہلے ہی بجلی کی پیداوار شروع کر دی ہے۔