ورلڈ بینک انڈیا کو کرونا سے لڑنے کے لئے 1بلین ڈالر قرض دے گا۔
ورلڈ بینک نے ہندوستان کی ان کوششوں کی مدد کے نام پر 1 بلین امریکی ڈالر کا قرض منظور کیا جو کووڈ۔19 عالمی وبا سے شدید متاثرہ غریبوں اور مخدوش گھرانوں کی سماجی اعانت کیلئے جاری ہے ۔ ہندوستان کے کووڈ۔19 سوشیل پروٹیکشن رسپانس پروگرام میں تیزی پیدا کرتے ہوئے حکومت ساری ریاستی سرحدوں سے قطع نظر دیہی اور شہری آبادیوں کو مدد فراہم کی جائے گی ، قرض کی منظوری کے ساتھ ورلڈ بینک کی طرف سے ہندوستان میں ایمرجنسی کووڈ۔19 رسپانس کیلئے دیا جانے والا جملہ قرض دو بلین امریکی ڈالر ہوگیا ہے ۔ ایک بلین ڈالر کی مدد کا اعلان گزشتہ ماہ انڈیا کے شعبہ صحت کی فوری طور پر تائید و حمایت کے سلسلے میں کیا گیا تھا ۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائرکٹر برائے ہند جنید احمد نے میڈیا کے ساتھ ویبینار میں کہا کہ ہمہ رخی قرض دہندہ ادارہ حکومت کے ساتھ اس سلسلہ میں بھی بات چیت کررہا ہے کہ ملک کے بہت چھوٹے ، چھوٹے اور اوسط درجہ کے کاروباری اداروں کو اعانت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا نے دنیا بھر میں حکومتوں کو سماجی ، جسمانی فاصلہ اور لاک ڈاون جیسے عدیم النظیر اقدامات متعارف کرانے پر مجبور کیا ہے ۔ یہ اقدامات جو وائرس کے پھیلا کو روکنے کے مقصد سے شروع کئے گئے ، ان کے نتیجہ میں عملا غیرمنظم شعبہ میں معیشت اور نوکریوں پر شدید اثر پڑا ہے ۔ اس معاملہ میں ہندوستان دنیا سے کچھ بھی مختلف نہیں ۔ دو ہفتوں سے کچھ زائد کی مدت میں کووڈ۔19 وبا کے خلاف لڑائی کے موضوع سے ہندوستان پہلی مرتبہ کوئی قرض نہیں لیا بلکہ دو روز قبل بریکس بینک سے 1 بلین ڈالر اور اس سے دو ہفتے قبل ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے 1.5 بلین ڈالر کا قرض ہندوستانیوں کے نام پر بڑھا چکا ہے ۔ اس طرح دو ہفتوں کی مدت میں ہندوستانی آبادی پر 3.5 بلین ڈالر کا قرض ہوگیا جو ورلڈ بینک کی طرف سے ایمرجنسی کووڈ۔19 رسپانس کے مد میں مودی زیرقیادت حکومت ہند کو دیئے گئے ایک بلین ڈالر کے علاوہ ہے ۔ یعنی ہندوستان کو عالمی وبا کورونا وائرس کے خلاف لڑائی کیلئے مجموعی طور پر 4.5 بلین ڈالر یا 4.5 ارب ڈالر یا 450 کروڑ ڈالر ہوتے ہیں ۔ ڈالر کی قدر بمقابل ہندوستانی روپیہ تقریبا 76 روپئے ہے ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مودی حکومت کے پاس فی الحال کووڈ۔19 سے لڑنے بلکہ اس کے خاتمہ کیلئے اس قدر خطیر رقم دستیاب ہے ۔ تاہم مرکزی حکومت کی طرف سے /25 مارچ سے لاگو کردہ ملک گیر لاک ڈاون کے بعد سے متاثرہ کروڑہا غریبوں اور پہلے سے بدحال معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کیا کیا گیا ہے ، وہ سب عوام کے سامنے ہے