خاتون پر پوتین فیملی کے قبرستان کی بے حرمتی کرنے کا الزام عائد
روسی خاتون پر پوتین فیملی کے قبرستان کی بے حرمتی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والی 60 سالہ ریٹائرڈ خاتون ارینا تسیپانیوا کو گزشتہ اکتوبر میں پوٹین خاندان کی تدفین کی بے حرمتی کرنے کی سزا سنائی گئی تھی۔ایک روسی خاتون کو صدر پوتین کے والدین کی قبر پر ایک عبارت چھوڑنے کے بعد دو سال کی معطل رہ کر زندگی کاٹنے کی سزا سنائی گئی تھی۔ خاتون نے قبر پر چھوڑے گئے اپنے نوٹ میں کہا تھا کہ پوٹین کے والدین نے ایک "عفریت اور قصائی" کی پرورش کی ہے۔ تسیپانیوا نے انکشاف کیا کہ جس چیز نے اسے ایسا کرنے پر اکسایا وہ یوکرین پر روس کا غیر قانونی حملہ تھا جس کا اس نے اپنے خط میں حوالہ بھی دیا۔ اس نے اپنے خط میں لکھا کہ پوٹین "بہت درد اور تکلیف" کا باعث بنا ہے۔خط میں خاتون نے پوتین کے آنجہانی والدین کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے کہا "اسے اپنے ساتھ لے چلو، ڈیتھ ٹو پوتین، آپ نے ایک عفریت اور قصائی کو پالا ہے۔ پوری دنیا اس کی موت کی خواہش کر رہی ہے۔استغاثہ نے تسیپانیوا کے لیے تین سال کی معطل سزا کا مطالبہ کیا تاہم اس کے دفاع کے وکلا نے اس کا جرم تسلیم نہیں کیا کیونکہ اس نے قبر کی جسمانی بے حرمتی نہیں کی اور اپنے اس فعل کی تشہیر کی کوشش نہیں کی۔حکام کی جانب سے تسیپانیوا کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا، انٹرنیٹ استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں اس کے قبرستان جانے پر پابندی لگا دی گئی۔ خاتون کے وکلا کے مطابق وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل نہیں کرے گی۔ تسیپانیوا کا مقدمہ ان مقدمات کی ایک سیریز میں تازہ ترین ہے جس میں روسی شہری ملک کے سخت سنسرشپ قوانین کا شکار ہوئے ہیں۔کریملن نے گزشتہ سال 2022 میں فروری میں ہزاروں فوجیوں کے یوکرین میں داخلے کا حکم دینے کے فوراً بعد اپنے سنسر شپ قوانین میں بنیادی تبدیلیاں متعارف کروائی ہیں۔