پنجاب پولیس تفتیشی ونگ نے کارکردگی بہتر بنانے کے بجائے تفتیش کے نام پر رشوت کا بازار گرم کرلیا

پنجاب پولیس کے تفتیشی ونگ کے اہلکاروں نے تفتیش میں بہتری لانے کے بجائے شہریوں کو تنگ کرنے کا بیڑہ اٹھالیا۔ تفتیشی افسران نے شہریوں سے ہی مقدموں کی تفتیش کے اخراجات کے نام پر مبینہ طور پر رشوت لینا شروع کردی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کہتی ہے پیسے دو گے تو ملزمان پکڑیں گے ۔ اوپر سے تفتیشی افسران کے کھانے پینے کے اخراجات الگ سے برداشت کرنے پڑتے ہیں۔
پولیس کی لوکل اینڈ سپیشل لا کے مقدمات کے علاوہ دوسرے سنگین مقدمات کے چالان مکمل کرنے کی کارکردگی معیاری نہیں ۔ تفتیشی افسر پر لازم ہے کہ وہ مقدمہ کا مکمل یا نام مکمل چالان چودہ روزمیں عدالت میں پیش کرے گا مگر ایسا نہیں ہوتا۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن حسن سکھیرا کا کہنا ہے کہ رشوت سے متعلق جوبھی شکایات آئے اس پر کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے. اعلی افسران کو چاہئے کہ تفتیشی معیارکو بہتر کرنے کے لیے محکمے سے کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے تاکہ شہریوں کو بر وقت انصاف فراہم کیا جاسکے۔