ملک میں میں موجودہ توانائی کے بحران کا حل صرف صوبہ سندھ کے پاس ہے، صوبائی وزیر برائے توانائی سندھ,امتیاز شیخ
صوبائی وزیر برائے توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں میں موجودہ توانائی کے بحران کا حل صرف صوبہ سندھ کے پاس ہے ۔ تھر میں دنیا کا ساتواں بڑا کوئلے کا ذخیرہ موجود ہے جس سے 50 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور خوشی کی بات یہ ہے کہ حکومت سندھ نے اینگرو کے ساتھ مل کر ایک بجلی گھر کا کام مکمل کر لیا ہے ۔ جس سے 300 میگا واٹ بجلی سسٹم کو ملے گی ۔ ان خیالات اظہار انہوں نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں بجلی گھر کا افتتاح جنوری میں چیرمین پاکستان پیپلز پاٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گیں اور حکومت سندھ مزید 5 بجلی گھروں پر پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کر رہی ہے جو بہت جلد مکمل کر لیے جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ 70 فیصد گیس کی پیداوار دے رہا ہے جب کہ مرکزی حکومت کی جانب سے سندھ کو اس کے حصہ کی گیس فراہم نہ کرنا نا انصافی ہے اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے اس مسئلے کو کونسل آف کامن انٹریسٹ میں اٹھایا جائے گا تاکہ سندھ میں ہماری تاجر برادری کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے عمران خان چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی کی بات کرتے تھے اب یہ ان کے لیے ایک امتحان ہے کہ وہ کس طرح سندھ کو اپنا جائز حق دلانے میں کامیاب ہوتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اوگرا ایک قومی ادارہ ہے جس میں سندھ کی نمایندگی ہونی چاہیے تاکہ سندھ کے ساتھ گیس کی تقسیم میں کسی قسم کی نا انصافی نہ ہو سکے ۔ ہمارا آئین یہ کہتا ہے کہ گیس جہاں سے نکلتی ہے اس پر سب سے زیادہ حق بھی اسی صوبے کا ہوتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاگ کہ موجودہ وفاقی حکومت احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیا ں کر رہی ہے اور آصف علی زرداری کی گرفتاری کے حوالے سے افوائیں گردش میں ہیں ۔ مگر ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے انہوں نے کہا کہ پی پی پی احتساب کے خلاف نہیں ہے یہ احتساب ہر کسی کا ہونا چاہیے ایسا نہ ہو کہ کچھ لوگوں کو چھوڑا جائے اور کچھ کے ساتھ احتساب کیا جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت سندھ کی جانب سے 35 ونڈ ،25 سولر اور ایک ہائیڈرو انرجی کے منصوبوں پر بھی کام کیا جارہا ہے مگر وفاقی حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جارہا۔ بعد ازاں انہوں نے جیمخانہ حیدرآباد میں چین سے آئے ہوئے ایک وفد سے ملاقات کی ۔ انہوں نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی کا دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتا اور پاکستان چین مل کر سی پیک سے خطے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آعاز کر رہے ہیں اور چین نے پاکستان کی بھی مشکل دور میں مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ توانائی کے شعبے میں بھی مختلف منصوبے زیر غور ہیں ۔