بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی بگلیہارڈیم پر روک لیا
بھارت کی طرف سے 1960ء میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں بگلیہارڈیم پر روک لیا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا پانی مزید کم ہوکر آٹھ ہزار سات سو چوراسی کیوسک رہ گیااور پانی کمی کی وجہ سے نہر مرالہ راوی لنک مکمل بند ہونے کی وجہ سے خشک ہوگئی اور سیالکوٹ سمیت مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکٹر اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو نقصان پہنچا ، محکمہ ایری گیشن کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت ہر لمحہ دریائے چناب میں55ہزار کیوسک پانی چھوڑے کا پابند ہے لیکن بھارت نے اس کا پانی روک رکھا ہے جس کی وجہ سے پچانوے فیصد سے زائد دریائے چناب بھی خشک ہے ، محکمہ ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں شامل ہونے والے دودیگر دریاؤں دریائے مناور توی کے پانی کی آمد صرف پانچ سو تین کیوسک اور دریائے جموں توی کے پانی کی آمد ایک ہزار تین سو53کیوسک ہے جس کی وجہ سے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد دس ہزار چھ سو چالیس کیوسک ہے اور دریائے چناب سے نکلنے والی نہر مرالہ راوی لنک کے مکمل بند ہونے کے علاوہ دوسری نہر اپرچناب میں چھ ہزار چھ سو چالیس کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے