فردوس عاشق کے خلاف دائر توہین عدالت کی ایک اور درخواست سماعت کے لیے مقرر
عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کے بعد توہین عدالت کیس میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے جو 25نومبر کو سنایا جائے گا جبکہ فردوس عاشق اعوان عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ چکی ہیں۔تاہم فردوس عاشق اعوان کے خلاف دائر توہین عدالت کی ایک اور درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب آئندہ ہفتے سماعت کریں گے۔فردوس عاشق اعوان کے خلاف ایکسل لوڈ کے حوالے سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر درخواست دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایکسل لوڈ پر عمل درآمد معطل کرنے کے وزارت مواصلات کے نوٹیفکیشن پر حکم امتناع جاری کیا،عدالت نے حکم امتناع کے بعد ایکسل لوڈ کے قانون پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کی اور فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹ میں کہاکہ وزیراعظم نے ایم نائن موٹروے پر ایکسل لوڈ پر عمل درآمد روک دیا،فردوس عاشق اعوان کی ٹویٹ عدالتی حکم کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت کی حکم عدولی کرنے پر فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے،عدالت نے نیشنل ہائی وے آرڈیننس 2000 کے تحت اوور لوڈنگ پر مکمل پابندی کے حکم پر عمل کی ہدایت کی،قانون کے مطابق فی ایکسل وزن پر عملدرآمد کرکے سڑکوں کی حفاظت کی جاسکتی ہے،صنعت کار کی کم کرائے میں زیادہ وزن کی ٹرانسپورٹیشن سے سڑکیں متاثر ہوتی ہیں۔