وزیر اعظم آذر بائیجان کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے
وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ آذربائیجان کے آخری روز ازیری پارلیمنٹ کا دورہ کیا اور اسپیکر اوگتے اسا دوو ostay agadov سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر مسلسل حمایت پر
آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا،،انہوں نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے ،،،تین ماہ سے جاری کشیدگی میں ایک سو بارہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کی مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
اس سے قبل باکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اگر بھارتی ہم منصب نریندر مودی سنجیدہ ہیں تو پاکستان بات چیت کیلئے تیار ہے،،، وزیراعظم نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے،،، بھارت نے ہمیشہ اس معاملے پر بات چیت سے گریز کیا،،، کشمیر کے سوا کسی اور معاملے پر بات نہیں ہوگی،،،
اس دوران وزیراعظم نواز شریف نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ بدکلامی کے باوجود ہم نے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کا مینڈیٹ تسلیم کیا،،، چاہتے تو صوبے میں اپنی حکومت بناسکتے تھے،،، ہم پاکستان کو سرمایہ کاری کے ذریعے کھلا رکھنا چاہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ملک کو بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں،،، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سی پیک پر سیاست سے گریز کیا جائے،،، احسن اقبال کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی پیک منصوبے پر تمام تحفظات دور کریں