پاکستان کے پہلے وزیراعظم شہید ملت خان لیاقت علی خان کا 65 یوم وفات آج منایا جا رہا ہے
نوابزادہ لیاقت علی خان یکم اکتوبر اٹھارہ سو پچانوے کوکرنال کے ایک متمول گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نےعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انیس سو اٹھارہ میں بی اے کا امتحان پاس کیا اور انیس سو بائیس میں انگلستان سے قانون کی ڈگری حاصل کی، وطن واپسی کے بعد انہوں نے سیاست میں فعال حصہ لینا شروع کیا۔ انیس سو چھبیس میں وہ یو پی کی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔انیس سو تینتیس میں وہ آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوگئے،،اور انیس سو سینتیس میں آل انڈیا مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوئے۔ قائداعظم انہیں اپنا دست راست کہا کرتے تھے۔ انیس سو چھیالیس میں جب ہندوستان کی ایک عبوری کابینہ قائم کی گئی تو وہ اس میں وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس وزارت کے اہتمام میں انہوں نے ایک شاندار بجٹ پیش کیا جسے غریب کا بجٹ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ اس نئی مملکت کے پہلے وزیراعظم منتخب ہوئے۔ سولہ اکتوبر انیس سو اکیاون کو راولپنڈی میں ایک شخص نے انہیں گولی مار کر شہید کردیا۔ انہیں قائد ملت اور شہید ملت کے خطابات سے نوازا گیا تھا۔ انہیں کراچی میں مزار قائد کے احاطے میں دفن کیا گیا۔