لیاقت علی خان کا67واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے
نواب زادہ لیاقت علی خان2اکتوبراٹھارہ سو چھیانوے میں ہندوستان کے علاقے کرنال میںپیدا ہوئے۔انیس سو اٹھارہ میں ایم اے او کالج علی گڑھ سے گریجویشن کیا۔ اس کے بعدبرطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، انیس سو تئیس میں برطانیہ سے واپس آنے کے بعد لیاقت علی خان نےسیاست میں آنے کا فیصلہ کیااورمسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔ انیس سوچھتیس میں مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل بنے اورقائد اعظم محمد علی جناح کے دست راست رہے، انیس سو چالیس میں مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہونے تک وہ اترپردیش اسمبلی کے رکن رہے، پاکستان کے قیام میں نوابزادہ لیاقت علی خان کا کردار سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ، انیس سو اڑتالیس میں قائد اعظم محمد علی جناح کی وفات کے بعد لیاقت علی خان ملک کے پہلے وزیر اعظم کے طور پر قوم کے نگہبان بنے۔ 16 اکتوب1951 کو راولپنڈی کے کمپنی باغ میں جلسے کے دوران پاکستان کے پہلے وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کواکبرنامی شخص نے گولی مارکرقتل کردیا اوریوں قائد ملت کا قتل ایک راز بن کررہ گیا۔ ملک کے پہلے وزیراعظم کے قتل کے محرکات کا آج تک پتا نہیں چل سکا۔ عظیم رہنما کی یاد میں راولپنڈی کے کمپنی باغ کو "لیاقت باغ" کے نام سے منسوب کر دیا گیا ۔