احتساب عدالت نے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔
آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت شروع ہوئی توشہباز شریف نے عدالت کو کہا کہ ان کا اس اسکینڈل سے کوئی تعلق نہیں جس پر عدالت نے انھیں انتظار کرنے اور پہلے نیب کا موقف سننے کی ہدایت کی۔ نیب کی جانب سے عدالت سے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں اضافے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ نیب لاہور نے پانچ اکتوبر کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا، تاہم اُن کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران صدر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، میں تفتیش کے لیے نیب افسران کو خود بلاتا ہوں۔ دو مہینے کی کارکردگی نے پی ٹی آئی حکومت کا پول کھول دیا ہے۔