سپریم کورٹ:بنی گالہ اراضی کیس، 10 روز میں تجاوزات مسمار کرنے کا حکم
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کی ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ بنی گالہ کے گرد 12کلومیٹردیوارمیں سے 4 کلومیٹرکی تعمیرہوچکی ہے ، چیف جسٹس نے اراضی کی لیزرقم میں اضافہ کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد میں تمام لیزاقربا پروری پردی گئیں جان بوجھ کرلوگوں کونوازاگیا ، صرف عدالت میں بیٹھے لوگ ہی منصف نہیں ،اختیارات رکھنے والے بھی منصف ہیں ہربااختیارشخص کواپنے طورپرانصاف کرنا چاہیے سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ قواعد وضوابط پرپورا نہ اترنے والی کمپنیوں کی لیزمنسوخ کرکے10روزمیں بند کردیا جائے اورتجاوزات کومسمارکردیا جائے ، چیف جسٹس نے بابراعوان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بنی گالہ میں سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان کا گھر ریگولرائز ہوگا یہ سیاسی بیان نہیں وزیراعظم کوبتا دیں ریگولرائز نہ ہونے پر پہلا جرمانہ بھی عمران خان کو دینا ہوگا،وکیل عائشہ حامد نےبتایاکہ بنی گالہ زون تھری میں ہونے والی تمام تعمیرات غیرقانونی ہیں،جس میں سپریم کورٹ بھی شامل ہے،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ کیا سپریم کورٹ اورپارلیمنٹ ہاوس کو گروانا چاہتی ہیں ایڈویشنل اٹارنی جنرل بولے زون تھری میں صرف کانسٹیٹیوشن ایونیوآتا ہے،سپریم کورٹ نہیں،عدالت نے غیرقانونی لیزسے متعلق چیئرمین سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 22 اکتوبرتک ملتوی کردی۔