مشکوک ٹرانزایکشنز کیس:آصف زرداری کی دائر درخواست مسترد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد کی احتساب نمبر تین کے جج سید اصغر علی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے آٹھ ارب روپے کی مشکوک ٹرانزایکشنز کے کیس میں نیب ترمیمی آرڈیننس 2021کے تحت بری کرنے کے حوالہ سے دائر درخواست مسترد کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ آصف علی زرداری پبلک آفس ہولڈر تھے، پبلک آفس ہولڈر کے معاملہ پر ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا، آصف زرداری بادی النظر میں اس کیس میں شامل ہیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری پر کیس میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ نیب کے مطابق آصف علی زرداری نے کراچی والے گھر کی قیمت کم ظاہر کی ہے،نیب کے مطابق اصل قیمت چھپانے کا مقصد غیر قانونی رقوم کو چھپانا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آصف زرداری کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 28اکتوبر کر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لئے طلب کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر14اکتوبر کو آصف زرداری کے وکیل سینیٹر فاروق حمید نائیک نے چھ صفحات پر مشتمل درخواست دائر کرتے ہوئے اپنے مئوکل پر فرد جرم عائد کرنے کی بجائے انہیں نیب ترمیمی آرڈیننس 2021کے تحت بری کرنے کی استدعا کی تھی تاہم عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی تھی