لاہورسپریم کورٹ رجسٹری نےنجی ہسپتالوں میں مہنگے علاج کیخلاف سماعت میں،ہسپتالوں کوپندرہ دن میں علاج کےاخراجات کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا
سپریم کورٹ رجسٹری لاہورمیں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں لاہورکےنجی ہسپتالوں میں مہنگے علاج کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں بڑے نجی ہسپتالوں کے مالکان اور چیف ایگزیکٹو پیش ہوئے،چیف جسٹس نے ڈاکٹرزہسپتال کےچیف ایگزیکٹو آفیسر غضنفر علی شاہ پردل کےسٹنٹ ڈالنے پر زائد پیسے وصول کرنے پر برہمی کا اظہار کیا،چیف جسٹس نےکہا کہ ہم نے اسٹنٹ ڈالنے کے لیے ایک لاکھ روپےتک وصول کر نے کا حکم دیا تھا،آپ عدالتی حکم کے باوجود اضافی پیسے کیسے وصول کیے،ایک مریض کا تیس دن کا بل آپ نے چالیس لاکھ روپے بنادیا،لوگوں کو آپ سے شکایات ہیں آپ مہنگا علاج کرتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے علاج کے جو ریٹ طے کیے اس سے زیادہ کوئی وصول نہیں کرے گا، ریمارکس دئیے کہ ڈاکٹر صاحب آپ لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتے تو ہسپتال بند کردیں،چیف جسٹس نے ڈاکٹرز ہسپتال سمیت بارہ نجی ہسپتالوں کو حکم دیا کہ آپ اپنے علاج کے ریٹس پر نظر ثانی کریں ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی۔