مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، لاک ڈاؤن کا 42 واں روز، قابض فوج کے ہاتھوں 3 کشمیری شہید
قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن مسلسل 42 روز سے جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ لاک ڈاؤن کے باعث مقبوضہ وادی میں بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی مسلسل بند ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔کے ایم ایس نے بتایا کہ دو نوجوانوں کو ضلع کٹھوعہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا جبکہ ایک کو دوران حراست شہید کیا گیا جس کی شناخت اخلاق احمد خان کے نام سے ہوئی۔
کے ایم ایس نے بتایا کہ تمام تر بندشوں کے باوجود بھارتی فورسز کشمیریوں کا جذبہ آزادی نہ دباسکیں، بھارت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور روزانہ 20 کے قریب مظاہرے ہوتے ہیں، 42 روز میں مقبوضہ وادی میں 722 احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔پانچ اگست سے اب تک مقبوضہ وادی میں لگ بھگ 40 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ انکشاف انڈیا کی سیاسی جماعت ویلفیئر پارٹی کی سینئر رہنما شیما حسن نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
شیما حسن نے بتایا کہ ویلفیئر پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ انہوں نے 12 اور 13 ستمبر کو مقبوضہ وادی کا دورہ کیا اور یہ تمام تفصیلات اکھٹی کیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اس وقت شدید کرب میں مبتلا ہیں۔