سعودی آئل تنصیبات پر حملے :عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ
سعودی آئل تنصیبات پر حملے کے اثرات سامنے آنے لگے۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہو گیا۔ سعودی تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی،ماہرین کے مطابق حملوں سے سعودی عرب میں یومیہ تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل کمی ہوئی جس سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہو گیا ہے جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت میں بھی 10.68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی فی بیرل کی قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 71.95 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 63.34 ڈالر تک پہنچ گئی۔امریکی میڈیا کے مطابق سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں برینٹ تیل کی قیمت میں 13 فیصد اضافہ ہوگیا ۔ واضح رہے کہ سعودی تیل کمپنی آرامکو کی 2 ریفائنریز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے۔پہلا ڈرون حملہ آرامکو کی سب سے بڑی ریفائنری 'بقیق ' پر ہوا جبکہ دوسرا ڈرون حملہ' خریص ' ریفائنری پر ہوا۔ سعودی کمپنی آرمکو کے تحت دمام میں قائم بقیق آئل فیلڈ اینڈ ریفائنری کو دنیامیں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ مانا جاتا ہےاور یہ ریفائنری 7ہزار ملین بیرل تیل روزانہ صاف کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔