پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زاحیل وال نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی دونوں کےحق میں بہتر نہیں

وقت نیوز کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عمرزاخیل وال کا کہنا تھا کہ یہ الزام کہ افغانستان بھارت کے زیراثر پاکستان مخالف پالیسیاں اپنائے ہوئے ہے افغان قوم کی توہین ہے،،، افغانستان اپنی خارجہ‘ امور سلامتی اور معیشت کے حوالے سے پالیسیاں اپنے قومی مفاد میں بناتا ہے،،، افغانستان کبھی بھارت کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ہم نے پاکستان کے مطالبہ پر قاری یٰسین کو ہلاک کیا۔ عمر نارے بھی پاکستان کو مطلوب تھا جسے مارا گیا۔ آئی ایس کے لیڈر حافظ سعید کو گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کیا گیا۔ ملا فضل اﷲ کوئی بیٹھی ہوئی بطخ نہیں ہے،، ہم ملا فضل اﷲ کے خلاف مشترکہ کارروائی کر سکتے ہیں لیکن پاکستان بھی افغانستان میں کارروائیاں کرنے والوں کو حوالے کرے،،، پاک افغان سرحد پر کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد کے خلاف ہے، سرحد ختم ہونے سے دونوں ملکوں کے صدیوں پرانے رشتے ختم ہو جاتے ہیں۔ افغان سفیر نے کہا کہ 2017 ءپاک افغان تعلقات کے حوالے سے اچھی خبروں کا سال ہے۔ ہمارے تعلقات میں سرد مہری ختم ہونے والی ہے۔ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے پس پردہ کوششیں جاری ہیں۔