امریکا کی جانب سے افغان مسئلہ کا حل فوجی کارروائیوں سے نکالنے کی پالیسی مسائل کی جڑ ہے۔تھوڑی سی امریکی امداد کی ہم نے بھاری قیمت چکائی۔ عمران خان

روس کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان قیادت کی جانب سے پاکستان پر الزامات افسوسناک ہیں۔ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے لیکن امریکا کی جانب سے افغان مسئلہ کا حل فوجی کارروائیوں سے نکالنے کی پالیسی مسائل کی جڑ ہے۔ اس سے ناصرف افغان جنگ طویل ہوئی بلکہ پاکستان کو بہت سے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی امداد کی بڑی بھاری قیمت چکائی ہے۔ دہشت گردی کیخلاف امریکی جنگ میں پاکستان نے سترہزار جانوں کی قربانی دی۔ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہو گئے۔ چالیس لاکھ کے قریب قبائلیوں کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے،ہماری معیشت کو سوارب ڈالرز سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ہماری سیاحت تباہ، غیرملکی سرمایہ کاری رک گئی۔ حتٰی کہ کوئی غیرملکی ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہیں۔ اس سے سبق ملا کہ ہمیں کبھی کسی کی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر افغانستان کی تاریخ سے لاعلم ہیں، افغانوں نے کبھی غیر ملکیوں کو قبول نہیں کیا۔ برطانیہ اور سوویت یونین کی مثال سب کے سامنے ہے۔ حتٰی کہ امریکا بھی وہاں ناکام ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت کو افغانستان میں کیوں کردار دینا چاہتا ہے۔ کیا اس نے اس جنگ میں کوئی قربانی دی ہے۔