اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کیلئے وزارت ہاوسنگ کا نوٹیفیکیشن معطل کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ماتحت عدلیہ کے ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تینتیس ججز کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ججز قانون کے تحت سرکاری رہائشیں رکھنے کے اہل ہیں۔ آئندہ سماعت تک رہائش گاہ واپس نہیں لی جاسکتیں۔ وفاقی وزیر اور سیکرٹری ہاوسنگ اینڈ ورکس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔ عدالت نے وزیر ہاؤسنگ، سیکریٹری ہاؤسنگ اور اسٹیٹ افسر کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدلت حکم کے مطابق وزارت ہاوسنگ کا ججز کی رہائش گاہیں واپس لینے کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے۔ اسلام آباد ضلعی کچہری کے ججز کمرشل ایریا میں عدالتیں لگائے ہوئے ہیں ۔ عدالت نے وزارت ہاوسنگ کا اٹھائیس مارچ کا نوٹیفیکیشن معطل کردیا۔ کیس کی مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔