اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے ایسے ہونے سے جمہوریت اور آمریت میں کیا فرق رہے گا۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیرعظم شاہد خاقان عباسی سے ملکر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کروں گا۔ حکومت کیجانب سے پندرہ مئی تک نگران وزیراعظم کا نام سامنے آجانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف سے رابطے کیے لیکن انہوں نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا
تحریک انصاف کے رہنماؤں سے اس موضوع پر مشاورت ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے نگران وزیراعظم کیلئے نام میڈیا کے ذریعے مجھ تک پہنچ گئے ہیں اب ان سے ملاقات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ناموں کے اعلان پر حیرت میں ہوں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں۔ نوازشریف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں۔ اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ ایسا ہوا تو جمہوریت اور آمریت میں کیا فرق رہے گا