واٹر کمیشن نے حکومت کو سرکاری خرچ پر ٹینکروں میں پانی سپلائی کرنے کا حکم دے دیا

پانی کی فراہمی و نکاسی آب سے متعلق کیس میں کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ واٹربورڈ اگر اپنا کام درست طریقے سے کرے تو شہریوں کو پانی کی پریشانی نہ ہو ، ہر گھر میں پانی پہنچانا حکومت کہ زمہ داری ہے جہاں لائنوں میں پانی نہیں آتا وہاں انتظامیہ سرکاری خرچ پر ٹینکرز پہنچائے ، نالوں کی صفائی نہ ہونے پر جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم برہم ہو گئے،کہا دستاویزات میں نالے صاف بتائے جاتے ہیں مگر حقیقت میں گندگی کے ڈھیر کے علاوہ کچھ نہیں ، کمیشن کے سربراہ نے مئیر کراچی اور سیکریٹری بلدیات کو نالوں کی صفائی کا کام تیزی سے کرنے کی ہدایت کردی ،پراجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ لوگ مسلسل کچرا پھینک رہے ہیں جس کی وجہ سے گندگی ہے کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ اگر یہی مستقبل ہے تو شہریوں کو اسی حال میں چھوڑ دیں ، سیکریٹری بلدیات نے پانی چوری کے حوالے سے اعتراف کیا کہ شہر میں پانی چوری ہورہا ہے زیر زمین پانی نکالنے کے حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے کمیشن کے سربراہ نے حیدرآباد کی تمام ہائوسنگ اسکیموں کے اجازت نامہ کو منسوخ کرتے ہوئے مزید کارروائی 23 اپریل تک ملتوی کردی