مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اور پنجاب فرانزک ایجنسی کی ٹیمیں اٹک میں جائےحادثہ پر پہنچیں اور تحقیقات جاری
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اور پنجاب فرانزک ایجنسی کی ٹیمیں اٹک میں جائےحادثہ پر پہنچیں,اٹک میں پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے گھر پر ہونے والے خود کش حملے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد جمع کیے۔ شواہد کی روشنی میں تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔ مشترکہ ٹیم میں آئی ایس آئی ،آئی بی ،ایم آئی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران شامل ہیں۔دوسری جانب پنجاب فرانزک ایجنسی کی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے بھی اٹک میں دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا ہے اور موقع سے شواہد جمع کیے ہیں۔
اٹک میں پنجاب کے وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ پر حملہ کرنےوالے خودکش حملہ آور کے اعضاء فرانزک لیب کو بھجوا دیے گئے۔نادرا کے ذریعےبھی حملہ آور کے فنگر پرنٹس لیے جا رہے ہیں۔
پنجاب کے وزیر داخلہ شجاح خانزادہ کے ڈیرے پر ہونے والے خود کش حملہ آور کی شناخت کیلئے کوشش جاری ہے۔ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضاء فرانزک لیب کو بھجوا دیے گئے ہیں جہاں حملہ آور کے ڈی این اے کی رپورٹ کے بعد کیس میں مزید پیش رفت ہو سکے گی۔ سیکیورٹی ادارے تفتیش کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے نادرا کے ذریعے بھی حملہ آور کے فنگر پرنٹس لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ دہشت گردی کے واقعے میں لیب ٹیسٹ دہشتگردوں کی شناخت اورتفتیش کے دائرہ کار کو بڑھانے میں اہم ہوتا ہے۔
اٹک میں پنجاب کے وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ پرہونے والے خود کش حملے میں آئی ڈی سی فور باردوی مواد استعمال کیاگیا
اٹک خود کش حملے کے بعد پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے واقعے کی مختلف پہلووں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ خودکش حملے میں بال بیرنگ کی بجائے سی فور بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا ۔۔ذرائع کے مطابق سی فور انتہائی خطرناک اور تباہ کن دھماکہ خیز مواد ہے جس کی وجہ سے چار ستونوں پر موجود کنکریٹ کی عمارت فوری طور تباہ، اوردیواریں گرنے کے باعث اس کی چھت زمین بوس ہوگئی۔
وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی راولپنڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل ،اقدام قتل ،دھماکہ خیز مواد اور انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ پر حملے کا مقدمہ کاونٹر ٹریرازم ڈیپارٹمنٹ میں درج کرلیا گیا۔مقدمہ تھانہ رنگو ایس ایچ او غلام شبیر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔مقدمے میں پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس کی دفعہ سولہ ۔قتل، اقدام قتل ،انسداد دہشتگردی اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں ہیں۔مقدمے کی تفتیش کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ڈی ایس پی سکندر گوندل کو سونپ دی گئی ہے۔ تحقیقات میں آئی ایس آئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دیگر افسران بھی شامل ہوں گے۔تحقیقات سائنسی بنیادوں پر کی جا رہی ہے تاکہ دہشت گردوں کا جلد سراغ لگایا جا سکے
پنجاب کے صوبائی وزرا کے دفاتر میں اٹک خود کش حملے میں شہید ہونیوالے صوبائی وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
صوبائی وزیر کوآپرٹیو ملک محمداقبال چنڑ اور وزیر سوشل ویلفیئر سید ہارون احمدسلطان بخاری نے اپنے دفاترمیں عملے کے ہمراہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی۔دوسری جانب پی ڈی ایم اے آفس میں ہونیوالی قرآن خوانی میں چیف ریلیف کمشنر پنجاب ندیم اشرف ، ڈی جی پی ڈی ایم اے جواد اکرم نے شرکت کی۔صوبائی وزرا کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کے لئےشجاع خانزادہ کی عظیم قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
جامعہ پنجاب میں اٹک خودکش حملےمیں شہید ہونیوالے صوبائی وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزداہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
لاہور میں جامعہ پنجاب میں فاتحہ خوانی کےبعد تقریب سےخطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ شجاع خانزادہ ایک بہادر انسان ، روایات کے امین، نڈر سپاہی اور محب وطن سیاست دان تھے۔ آپریشن ضرب عزب کی کامیابی اور ملک میں دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے انکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامرآن کا کہنا تھا کہ بیرونی قوتیں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے تخریب کاری اور دہشت گردی کو پروان چڑھا رہی ہیں۔شہید کی خدمات کو ہیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس موقع پر اٹک واقعے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی شوکت شاہ سمیت دیگر شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور پاکستان کی سلامتی کی دعا کی گئی۔