ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کے اعلان پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا
انٹر نیشنل ختم نبوت موومٹ پاکستان کی اپیل پر ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کے اعلان پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ لاہور ،اسلام آباد ،کراچی ،فیصل آباد ،ملتان ،پشاور ،کوئٹہ ،حیدر آباد ،آزاد کشمیر ،میرپور ،مردان ،مظفر آباد،سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں ہالینڈ حکومت کیخلاف شدیداحتجاج کیا گیا ۔ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر و ممبر پنجاب اسمبلی مولانا محمد الیاس چنیوٹی ،نائب امیر قاری شبیر احمد عثمانی،مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،قاری محمد رفیق وجھوی،مولانا محمد احمد قادری،مولانا غلام یٰسین صدیقی،پیر جی خالد محمود قاسمی،قاری احمد علی ندیم،مولانا گلزار احمد آزاد، مولانا ثناء اللہ فاروقی، علامہ یونس حسن ، حافظ محمد شعبان صدیقی،مفتی ضیاء الحق چنیوٹی،مولانا سمیع اللہ حسینی ،مولانا افتخار اللہ شاکر،حافظ محمد طیب قاسمی ، محمد حنیف مغل نے کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے عالمی دنیا کا امن تبا کرنے کی سازش ہے۔ محسن انسانیت ۖ کے کی عزت و ناموس کیلئے مسلمان سب کچھ قربان کرسکتے ہیں۔ ناموس رسالت ۖ کا تحفظ ایمان کا حصہ ہے۔ حکومت پاکستان ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کھلی دہشت گردی ہے ۔ہالینڈ کی حکومت کا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی اجازت دینا کروڑوں مسلمانوں کے ایمان پر حملہ ہے۔ امت مسلمہ اس قسم کی ناپاک جسارت ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔ گستاخ گیرٹ ورلڈ کو عالمی دہشت گرد قراردیا جائے۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ ورلڈ کے امیر فضیلة الشیخ مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ ،فضیلة الشیخ مولانا عمر عبد الحفیظ مکی ،فضیلة الشیخ مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج سے مشاورت کے بعد انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کیخلاف عالمی عدالت انصاف جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر اشتعال انگیزی اور دہشت گردی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا۔ اجتماعات میں متفقہ قرار داد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس فوری طلب کیا جائے اور ان گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کو رکوانے کیلئے مشترکہ لائحہ ترتیب دیا جائے۔