میمو کیس میں امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جنرل جیمزجونز کا بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا۔
جنرل جیمزجونزکےبیان حلفی میں کہاگیاہےکہ منصوراعجازنےمیمو خود تیارکیاتھااس میں حسین حقانی کاکوئی کردارنہیں ہے۔میمو میں وہی باتیں لکھی گئی تھیں جو منصور اعجاز نے ان کے ساتھ کی تھیں۔ بیان میں کہاگیاہے کہ منصوراعجازنےمیمو اس وقت کےامریکی فوج کےسربراہ مائیک مولن کوبھیجاتھا۔انہوں نےکہاکہ منصور اعجازنے نومئی دوہزارگیارہ سےچند روزقبل انہیں فون کیااورکہاکہ ان کےپاس پاکستان کی اعلیٰ ترین شخصیت کی جانب سےایک پیغام ہےجو وہ مائیک مولن تک پہنچانا چاہتے ہیں۔بیان میں مزید کہاگیاکہ منصوراعجاز نےاس گفتگومیں حسین حقانی کاکوئی ذکر نہیں کیااورنہ ہی کوئی ایسی وجہ بیان کی جس سےیہ یقین ہو کہ وہ یہ سب کچھ حسین حقانی کی ہدایت پرکررہے ہیں۔ انہوں نےکہاکہ منصوراعجازسےانہوں نےکہاکہ وہ زبانی پیغام مائیک مولن تک نہیں پہنچاسکتےاگروہ پیغام پہنچاناچاہتے ہیں تواس کوتحریری شکل میں دےدیں۔ جنرل جیمزجونزنےمزیدکہاکہ میمو کی تیاری میں حسین حقانی کاکسی قسم کاکوئی کردارنہیں ہے۔