ریاست مخالف سرگرمیوں اور دستاویزات کی ہیر پھیر میں ملوث بھارتی جاسوس رہا.
پاکستان نے غیرقانونی طور پر اپنی حدود میں داخل ہونے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کر دیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ غیرقانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے، ریاست مخالف سرگرمیوں اور دستاویزات کی ہیر پھیر میں ملوث بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حامد نہال انصاری کو واپس بھارت بھجوایا جارہا ہے۔
#HamidNehalAnsari, an Indian spy who had illegally entered Pakistan and was involved in anti-state crimes and forging documents, is being released upon completion of his sentence and is being repatriated to India.
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) December 17, 2018
خیال رہے کہ 13 دسمبر کو پشاور ہائیکورٹ کے بینچ نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ 15 دسمبر کو اپنی 3 سالہ سزا پوری کرنے والے بھارتی شہری کی ملک بدری کے لیے ایک ماہ میں انتظامات کرے۔ہائیکورٹ بینچ نے کہا تھا کہ حکومتی ادارے نہال انصاری کی سزا مکمل ہونے سے پہلے تمام انتظامات مکمل کرے کیونکہ سزا کے بعد انہیں حراست میں رکھنا ملک کا امیج خراب کرے گا۔یاد رہے کہ نہال انصاری 2012 میں کوہاٹ سے لاپتہ ہوگئے تھے، جس کے بعد ایک فری لانس پاکستانی صحافی زینت شہزادی نے کوہاٹ سے ان کی گمشدگی کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا لیکن بعد ازاں وہ بھی لاپتہ ہوگئی تھیں۔انسانی حقوق کے علمبرداروں کی جانب سے زینت شہزادی کے اغوا کو جبری گمشدگی تصور کیا جارہا تھا۔بعد ازاں خاتون صحافی کی گمشدگی کے بعد حکومتی ایجنسیوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ لاپتہ بھارتی شہری ان کی حراست میں ہے۔جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ نہال انصاری فوج کی حراست میں ہے اور 15 دسمبر 2015 کو فوجی عدالت نے ریاست مخالف سرگرمیوں اور جاسوسی کے الزام میں نہال انصاری کو 3 سال کی سزا سنائی تھی۔تاہم بھارتی جاسوس نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ وہ کوہاٹ میں اپنی فیس بک کی خاتون دوست کی مدد کرنے کے لیے پاکستان آئے تھے، جس نے ان سے کہا تھا کہ وہ مشکل میں ہے۔علاوہ ازیں زینت شہزادی اکتوبر 2017 میں بازیاب ہوگئی تھی لیکن اس کے بعد سے وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ منظر عام سے غائب ہوگئیں۔