قوم اور بیوروکریسی کا مائنڈ سیٹ تبدیل کر نا ہوگا، وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم اور بیوروکریسی کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا برآمدکنندگان اور کاروباری طبقے کے لیے مذید سہولتیں پیدا کریں گے دیگر ممالک کی نسبت ہماری برآمدات کی شرح کم ہے اس میں خاطر خواہ اضافے کی ضرورت ہے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کوبھی مذید مستحکم کرنے پر حکومت اقدامات کر رہی ہے، پاکستان میں اب تک جو غلطیاں ہوئیں انہیں ٹھیک کرنا چاہتے ہیں ،ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت سے خوشحالی آئے گی،اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کے 42ویں ایوارڈز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تاجروں اور برآمدکنندگان کی آسانی کے لیے کام کر رہے ہیں ماضی میں تجارت اور برآمدات کے حوالے سے سوچا ہی نہیں گیا ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت سے خوشحالی آئے گی 21کروڑ آبادی والے ملک پاکستان کی برآمدات 24ارب ڈالر کے قریب ہے جبکہ ملائشیاء کی برآمدات 220ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ پاکستان میں اب تک جو غلطیاں ہوئیں انہیں ٹھیک کرنا چاہتے ہیں اس سے پہلے پاکستان میں تجارت کے لیے مشکل ماحول رہا ہے تجارتی شعبے میں مشکلات سے چھوٹی صنعتوں کو نقصان پہنچتا ہے چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کو بہتر کرنا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے بڑا تجارتی خسارہ ورثے میں ملا۔ تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں پاکستان میں تجارت کے مواقع بہتر بنانا چاہتے ہیں کاروباری طبقے اور برآمدکنندگان کی ہر ممکن مدد کریں گے کامیابی کا راز ہے کہ غلطیوں سے سبق سیکھا جائے سوچ میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں کیونکہ سوچ میں تبدیلی مستقبل کے لیے اہم ہے آج تک جس طرح ہم گورننس کر رہے تھے یہ بالکل تبدیل کرنا ہے پچھلے چار ماہ سے ہم اپنا تمام زور اسی پر لگا رہے ہیں اس کے نتائج آہستہ آہستہ آنے شروع ہوں گے وزیر اعظم نے کہا کہ میر ی کوئی انڈسٹری نہیں نہ کوئی کاروبار کر رہا ہوں جب ہم مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں نبیۖ نے جب مدینہ کی ریاست سنبھالی اور پھر سارا عرب ان کے نیچے آگیا تو انہوں نے کوئی کاروبار کیا نہ پیسہ بنایا جب حضرت ابو بکر خلیفہ بنے تو انہوں نے اپنے کپڑے کی دکان اس لیے بند کر دی کہ دوسرے میرا مقابلہ نہیں کر سکیں گے لہذٰا ہماری بھی وہی فلاسفی ہے ہم نے سرمایہ کاروں کاروباری طبقے اور تاجروں کی مدد کرنی ہے۔ میری تمام تر توجہ اسی پر مرکوز ہے ۔ اپنی غلطیاں درست کرنی ہے ایف بی آر پیسے بھی اکٹھے کر رہی تھی اور وہی پالیسیاں بھی بنا رہی تھی۔ ٹیکس اکٹھا کرتے کرتے ہم اپنی صنعت تباہ کر رہے تھے جب آپ نے کسی صنعتکار کا ریفنڈ رکھ لیں گے تو وہ کیسے انڈسٹری چلائے گا وزارت فنانس ، کامرس الغرض ہم سب نے آتے ہی ملکر قدم اٹھایا کہ ہم نے اپنی صنعت کو برآمدات کے لیے مقابلہ باز بنانے کے لیے اسی ریٹ پر گیس اور بجلی دینی ہے جس ریٹ پر ہندوستان ، بنگلہ دیش اور دیگر مقابلہ باز ممالک دے رہے تھے ہم کاروباری طبقے کی مشکلات بتدریج دور کرتے جائیں گے انکی فیڈریشن کے ساتھ روابط رکھیں گے تا کہ ہمیں پتا چلتا رہے کہ کونسی چیز مشکلات پیدا کر رہی ہیں اور پھر ان کو بھی بتاتے رہیں گے کہ ہم ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کیا کر رہے ہیں میں چاہتا ہوں کہ قوم اور بیوروکریسی کا مائنڈ سیٹ تبدیل کریں۔ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ ایف بی آر کے چیئرمین جو بیوروکریٹ ہیں ایک اجلاس میں انہوں نے کہا کہ ویلتھ کرییشن کو فروغ دینے کے لیے ہمیں اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا چاہیے۔