سپریم کورٹ کا بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ پچیس صفحات پرمشتمل فیصلہ جسٹس اعجازالاحسن نے تحریر کیا ہے جس میں حکم دیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کے نام فوری طور پرای سی ایل سے نکالے جائیں۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں تاہم نیب کے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ دونوں کے خلاف شواہد آئیں تو نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے وفاقی حکومت سے رجوع میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ فیصلے کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھنے سے ان کے کام میں مسائل پیدا ہوں گے اور اُن کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کرپشن اور منی لاڈرنگ کا ہے، اور بادی النظر میں نیب کو بھجوانے سے متعلقہ ہے۔ معاملے میں کمیشن، سرکاری خزانے میں بے ضابطگیاں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کیا گیا ہے۔ فریقین کے وکلاء عدالت کو متاثر کُن دلائل نہیں دے سکے۔ چند وکلاء نے تسلیم کیا کہ معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ فیصلے میں تحریر ہے کہ جے آئی ٹی نامکمل معاملات کی تحقیقات جاری رکھے گی اور جے آئی ٹی کے تمام ممبران نیب کو مزید تحقیقات میں معاونت کریں گے۔ جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کر کے نیب کو بھجوائے گی۔ نیب جے آئی رپورٹ کی روشنی میں اپنی تحقیقات مکمل کرے اور تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیے جائیں، لیکن نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کیے جائیں۔ فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں اور مستند و تجربہ کار افسران پر مشتمل ٹیم ریفرنسز کی پروسیکیوشن کیلئے تشکیل دی جائے۔ نیب اپنی 15 روزہ تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی اور اس رپورٹ کا جائزہ عملدرآمد بینچ لے گا۔ چیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عملدرآمد بینچ تشکیل دیں