چوبیس گھنٹوں کے دوران مشرقی شام سے 2000 افراد کا انخلا،180 داعشی جنگجو بھی نکلنے والوں میں شامل
شام میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ملک کے مشرقی علاقوں میں 'داعش' کے آخری گڑھ سے 24 گھنٹوں کے دوران 2000 افراد نے نقل مکانی کی ہے۔ ان میں بیشتر 'داعشی' جنگجوﺅں کے خاندان کے افراد شامل ہیں۔انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے 'آبزرویٹری' کے مطابق مشرقی شام سے نقل مکانی کرنے والے 2000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔مشرقی شام میں امریکا کی حمایت یافتہ کرد ملیشیا'ڈیموکریٹک فورسز' نے دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر داعش کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران 2200 افراد جن میں 180 داعشی جنگجو شامل ہیں نکالے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 1100 افراد جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شام ہیں بسوں اور چھوٹی گاڑیوں پر بدھ کے روز مشرقی شام سے دوسرے مقامات پر منتقل کیے گئے۔ ان میں 80 داعش کے جنگجو بھی شامل تھے۔انسانی حقوق آبزرور رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ تمام افراد کو سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے زیرانتظام پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2018 کے بعد سے اب تک اس علاقے سے 20 ہزار سے زاید افراد نے نقل مکانی کی۔ ان میں شام، عراق، روس اور صومالیہ سے تعلق رکھنے والے داعشی جنگجو بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق داعش کے آخری گڑھ سے گذشتہ چھ ماہ کے دوران 25 ہزار سے زاید افراد نے نقل مکانی کی