”آپریشن آل آﺅٹ“ بارے گورنر ستیا پا ل کا بیان گمراہ کن ہے۔مشترکہ حریت قیادت
مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت نے مقبوضہ علاقے کے گورنر ستیہ پال ملک کے اس بیان کوکہ کشمیر میں ”آل آﺅٹ“ نام کا کوئی آپریشن نہیں چل رہا ہے زمینی حقائق کے برخلاف اور صریحاًگمراہ کن قرار دیاہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کی طرف سے واضح الفاظ میں یہ بیانات دیئے جاتے رہے ہیں کہ جموںوکشمیر میں’ آپریشن آل آﺅٹ‘ کے تحت کارروائیاں کی جار رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ آپریشن آل آﺅٹ کے تحت ہی بھارتی فوج پوری مقبوضہ وادی خاص طور پر جنوبی اضلاع میں آئے روز محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاںکرر ہی ہے جس دوران بے گناہ نوجوانوںکو قتل، گھرگھر تلاشی کے دوران عمر و جنس کا لحاظ کیے بغیر مکینوں پر تشدد، گھریلو اشیا کی توڑ پھوڑ اور املاک کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزاحتمی رہنماﺅں کی پر امن سرگرمیوں پابندیاں برابر جاری ہیں اور انہیں شہید نوجوانوں کے جنازوں میں شرکت اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اجازت نہیں دی جاتی جبکہ طاقت اور تشدد کے بل پر نوجوانوں کودیوار کے ساتھ لگا کرکے اُن سے جینے کا حق چھینا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کوآرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت جو بے پناہ اختیارات سونپے گئے ہیں وہ ان کا بے دردی سے استعمال کرکے کشمیریوں کو بڑے پیمانے پر قتل و غارٹ کا نشانہ بنا رہی ہیں ۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جموںوکشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور کشمیریوں کے تمام حقوق طاقت کے بل پر سلب کر لئے گئے ہیں ۔مشترکہ حریت نے2018ءمیں مقبوضہ علاقے میں ہونے والی قتل و غارت اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس قابض فورسز نے 516کشمیریوںکو شہید , 4524 کو گولیاں اور پیلٹ مار کر زخمی کر دیا جبکہ اس دوران پیلٹ لگنے سے 724 افراد کی بصارت شدید طور پر متاثر ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں بے گناہوں کا قتل عآپریشن آل آﺅٹ نہیں تو پھر کیا ہے ۔ مشترکہ حریت قیادت نے جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو بگاڑنے کے کسی بھی عمل کیخلاف بھر پور مزاحمت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ تحریک آزادی کو دبانے اور جموںوکشمیر کی متنازعہ اور خصوصی حیثیت کو نقصان پہچانے کی بھارتی مکروہ کوششوں سے باخبررہیں اور اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں۔