ہمارے وزیراعظم میں ہمت نہیں ہے,وزیر اعظم میں ہمت ہے تو ایوان میں آ کر دکھائیں ،بلاول بھٹو
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کوچیلنج کیا ہے کہ ہمت ہے تو ایوان میں آ کر دکھائیں، قائد ایوان ٹوئٹ کے ذریعے پارلیمانی کاروائی پر بات کر رہا ہے جو افسوسناک ہے۔ جمعرات کو نکتہ اعتراض پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہای سی ایل کے بارے میں شاہد خاقان عباسی اور محسن داوڑ کی طرف سے میرے حق میں بات کرنے پر مشکور ہوں، وزیر اعظم نے پارلیمانی کاروائی پر ٹوئٹ کیا ہے وزیراعظم ایوان میں آ کر منہ پر بات کر کے منہ پر جواب دیتے مگر وزیر اعظم کو ایوان میں آنے کی ہمت نہیں بلاول نے کہا کہ یہ میرا نام ای سی ایل سے نکالتے ہیں یا نہیں نکالتے سپریم کورٹ کا حکم ہے انسانی حقوق کا مسئلہ ہے آزادا نہ آمدورفت کا مسئلہ ہے ویسے بھی کٹھ پتلی حکومت ہے انسانی حقوق کا جمہوری حکومت میں احترام اور خیال رکھا جاتا ہے ،چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں زیادہ عدالتی فعالیت رہی میرا نام سپریم کورٹ نے ای سی ایل اور جے آئی ٹی رپورٹ سے حذف کرنے کا حکم دیا تھا اور طلب کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے رکن سے پوچھا کس کے حکم پر بلاول اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا مگر اس سرکاری آفیسر نے کوئی جواب نہ دیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہسپتالوں کے وسائل کے حوالے سے 18 ویں ترمیم پر حملہ کیا گیا ہے ایسا نہیں ہوسکتا ہے دل کے امراض کے ہسپتال بھی شامل ہیں سنجیدہ مسئلہ ہے ایوان کو کیسے چلائیں گے دنیا بھر سے چندہ مانگ رہے ہیں سندھ میں مفت علاج کے لیے وفاق کو چالیس ارب روپے دینے پ ڑیں گے جو اخراجات کیے اس کا بل بھیج دوں گا دو روز قبل اپوزیشن کا وسیع تر اتحاد قائم ہو گیا، جمہوری انسانی اور معاشی حکومت پر اپوزیشن سمجھوتہ نہیں کریں گے ، اتحادی بھی ہمارے ساتھ ہونگے ایک وقت آئے گا جب خود پاکستان تحریک انصاف ہمارے موقف کی حمایت کریگی،صوبے اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہو سکتے کسی کو یہ حقوق نہیں چھیننے دیں گے، نوزائیدہ جمہوریت ہے اب تک دو سوئلین حکومتوں نے مدت پوری کی ایک اور جماعت کی حکومت ہے یہ پارلیمنٹ بھی پانچ سال پورے کرے گی اگر کسی طرف سے بھی معاشی جمہوری اور انسانی حقوق پر حملہ ہوگا برداشت نہیں کرینگے۔