مسجد اقصٰی میں داخلے کے لیے عائد کردہ نئے سیکیورٹی اقدامات کو فلسطینی مسلمانوں نے مسترد کردیا۔
مسجد اقصٰی میں داخلے کے لیے عائد کردہ نئے سیکیورٹی اقدامات کو فلسطینی مسلمانوں نے مسترد کرتے ہوئے مسجد میں داخلے سے انکار کردیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے کیمرے اور واک تھرو گیٹس نصب کرنے کے بعد مسجد کو نمازیوں کے لیے کھول دیا تاہم فلسطینی مسلمانوں نے نئے سیکیورٹی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے مسجد میں داخلے سے انکار کردیا۔یاد رہے کہ 14 جولائی کو مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصی کے احاطے میں نماز جمعہ سے قبل فائرنگ کرکے 3 فلسطینیوں کو قتل کردیا تھا۔واقعے کے حوالے سے اسرائیل نے دعوی کیا کہ تینوں فلسطینیوں نے باب الاسباط سے نکل کر اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر مبینہ طور پر فائرنگ کی تھی، جس سے 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔اس حملے کے فورا بعد قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کی تالا بندی کرتے ہوئے تاریخی شہر القدس کی مکمل ناکہ بندی کردی تھی۔گذشتہ روز یروشلم میں حرم الشریف کمپانڈ میں مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور 'اللہ اکبر' کے نعرے لگائے۔مسجد اقصیٰ سے ظہر کی اذان کے بعد نمازیوں کی بڑی تعداد نے سیکیورٹی اقدامات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مسجد سے باہر نماز ادا کی۔مسجد کے ڈائریکٹر شیخ عمر قصوانی نے رپورٹرز کو بتایا کہ 'ہم اسرائیلی حکومت کی عائد کردہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس دھاتی جانچ کے عمل (واک تھرو گیٹس) سے گزر کر مسجد میں داخل نہیں ہوں گے'۔52 سالہ فلسطینی شہری وحیب لفطاوی کا کہنا تھا کہ 'عبادت گاہ اور مسجد کے سامنے ایسی چیزوں کو نصب نہیں کیا جانا چاہیے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں ورنہ یہ اسٹیٹس کو بن جائے گا۔