ڈالر مزید مہنگا، امریکی کرنسی 167 روپے 60 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ملک بھر میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران ڈالر مہنگا ہو گیا، جس کے بعد امریکی کرنسی 167 روپے 60 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں رواں ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے بعد روپیہ کی قدر میں تنزلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں امریکی ڈالر 34 پیسے مہنگا ہو گیا جس کے بعد امریکی کرنسی کی نئی قیمت 166.99 روپے سے بڑھ کر 167 روپے 33 پیسے ہو گئی ہے۔ دوسری طرف انٹر بینک کی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 30 پیسے کا اضافہ ہو گیا، اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی نئی قیمت 167 روپے 60پیسے ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ امریکی کریڈٹ ریٹنگ ادارے فچ سلوشنز نے سال 2020ء کے دوران پاکستان میں ڈالر کی اوسطاً قدر 163 روپے اور 2021ء میں 171 روپے رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ فچ سلوشنز کی جانب سے جاری پاکستانی کرنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2020ء سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مجموعی طورپر 7.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں پاکستانی روپے کی قدر پر اگرچہ بڑے پیمانے کا دباؤ نہیں ہوگا لیکن ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کا بھی امکان ہے کہ پالیسی ساز عالمی مارکیٹ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر افراط زر کے دباؤ کو کم رکھنے کے لیے روپے کی قدر کو مزید گرنے دیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور اس مد میں موخر ادائیگیوں کی سہولت کے علاوہ عالمی شراکت دار جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت ملنے سے فی الوقت پاکستان کے ذخائر پر بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کا دباؤ نظر نہیں آرہا ہے بلکہ مذکورہ عوامل کے سبب پاکستان کے لیے بیرونی معیشت کے حوالے سے درپیش چیلنجز میں کمی واقع ہوئی ہے۔