پشاورکی سڑکوں پر ہالی ووڈ فلموں کا سین.کینٹ میں اوورٹیکنگ پرجھگڑا،جدید اسلحےکا سرعام استعمال

تبدیلی کا ڈھول پیٹنے والی تحریک انصاف کے منہ پر تمانچہ،،، بااثر افراد غریبوں پر سرعام رعب جمانے لگے اورٹیکنگ کے معاملے پر پشاور کی مصروف ترین شاہراہ ہالی ووڈ کی ایکشن فلم کا منظر پیش کرنے لگی۔یوٹرن کے دوران آمنے سامنے آنے پر سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار بچے موٹر سائیکل سوار سے جھگڑ پڑےگاڑی سے بندے کم اور گنیں زیادہ نکلیں، ایک بچے نے نائن ایم ایم پستول اور دوسرے نے ایم سکسٹین آٹو میٹک رائفل نکال کر شہری پر تان لیجھگڑے کے دوران بچے نے رائفل سے موٹر سائیکل سوار پر سیدھے فائر بھی کئے، لیکن موٹر سائیکل سوار محفوظ رہا مسلح بچے متاثرہ شخص کو زدکوب بھی کرتے رہے۔جھگڑے کے دوران قریب کھڑےلوگوں نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی،جس کے بعد فائرنگ کرنے والے فرار ہو گئے، سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد ہونے کا دعویٰ کرنے والی پولیس نے بھی پھرتی دکھائی اور مقدمہ درج کرلی،،لیکن فوٹیج کے باوجود فائرنگ کو ہوائی فائرنگ قرار دے دیا۔
پشاور جھگڑے کے واقعہ میں ملزمان کے زیر استعمال گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی،واقعہ کے بعد پولیس اور حکومت دونوں حرکت میں آگئےواقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا،ایس پی کینٹ پشاور کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے،اے این پی کے رہنما زاہد خان کہتے ہیں کہ ہمارےکلچر کو تبدیلی کے نام پر برباد کر دیاگیا
خیبرپختونخوا میں با اثر افراد سرکاری نمبر پلیٹ کا ناجائز استعمال کرنے لگے، پشاور واقعہ نے کے پی پولیس کا پول کھول دیا، ایس پی کینٹ پشاور کے مطابق پشاور میں ہونے والے جھگڑے میں ملزمان کے زیر استعمال گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہے ملزمان نے پرائیویٹ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ لگا رکھی تھی،،، کھلے عام فائرنگ کرنے والوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔۔
موٹر سائیکل سوار راحت کے مطابق سامنے آجانے پر پہلے اشارے بازی ہوئی ، پھر کارسواروں نے گاڑی بھگا کر اسے گھیر لیا ، مسلح افراد نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں جبکہ دو سیدھے فائر بھی کئے ،دوسری طرف ذرائع کے مطابق گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہے پہلے ہی تین اضلاع کی گاڑیاں اس نمبر پلیٹ پر رجسٹرڈ ہیں، ذرائع کے مطابق مردان کے سفیر منرلز کے نام پر بھی گاڑی رجسٹر کی گئی، کوہاٹ کے زرصاف خان کے نام پر بھی نمبر پلیٹ جاری کی گئی، جبکہ ایبٹ آباد کے صادق عباس کی گاڑی کی نمبرپلیٹ اسی نمبرپررجسٹرڈ ہے۔
دوسری طرف معاون خصوصی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مشتاق غنی نے کہا ہے کہ وزیراعلی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں اس طرح کے واقعات قابل قبول نہیں اےاین پی کے زاہد خان نے صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوامیں پولیس کواختیارات دینےکےدعوےغلط ہیں، ہمارےکلچر کو تبدیلی کے نام پر برباد کر دیاگیا، اگرواقعےکیخلاف ایکشن نہ لیا گیا تو ہر کوئی بندوق اٹھائے گا۔