جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کرنا آئی بی کا معمول کا کام ہے۔ ڈی جی آفتاب سلطان
ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروائے گئے جواب میں جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئی بی کا معمول کا کام ہے، تاہم ڈی جی آئی بی نے جے آئی ٹی کی جانب سے بلال رسول کو حراساں کرنے اور ان کی اہلیہ کے سوشل میڈیا اکائونٹ کو ہیک کرنے کی تردید کی ہے جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کو ہراساں نہیں کیا گیا اور نہ ہی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی ہے،ڈی جی آئی بی نے کہا ہے کہ اس طرح کی معلومات اکٹھی کرنا آئی بی کا معمول ہے اہم عہدوں پر جو بھی لوگ تعینات ہوتے ہیں اور اہم عہدوں پر کام کر رہے ہوتے ہیں ان کا ڈیٹا آئی بی کی جانب سے اکٹھا کیا جاتا ہے ڈی جی آئی بی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ پانامہ ایک اہم کیس ہے اور اس کے ملکی سیاست پر اہم اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور آئندہ بھی مرتب ہو سکتے ہیں اس لیے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کیے گئے ڈی جی آئی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوائف اکٹھے کرنے کا عمل لیک ہوا ہے یہ انتہائی تشویشناک ہے جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں تاہم ڈی جی آئی بی نے جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول کو حراساں کرنے اور ان کی اہلیہ کے سوشل میڈیا اکائونٹ کو ہیک کرنے کی تردید کی ہے جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کو ہراساں نہیں کیا گیا اور نہ ہی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی ہے۔