انتظار قتل کیس میں اے سی ایل سی کے افسران کی برطرفی کا معاملہ
انتظار قتل کیس میں اے سی ایل سی کے افسران کی برطرفی کا معاملہ پر وقت نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انتظار کے والد نے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ قانون اپنا راستہ لے رہا ہے اور اب انہیں امید ہے کہ بیٹے کے قاتل انجام کو ضرورپہنچیں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تفتیش پر ان کے مشکور ہیں، دوسری جانب انتظار کے وکیل کا کہنا ہے کہ اے ٹی سی میں کیس جانے کے بعد طارق رحیم کی ضمانت تکنیکی بنیاد پر خارج ہوچکی ہے، طارق رحیم کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
اینٹی کار لفٹنگ سیل کے تین افسروں سمیت نو پولیس اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا
کراچی میں انتظار احمد قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی۔ ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر امین یوسف زئی نے اے سی ایل سی کے تین افسروں سمیت نو اہلکار نوکری سے برطرف کر دیے۔ برطرف ہونے والوں میں انسپکٹر طارق رحیم، طارق محمود اور اظہر احسن رضوی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ تینوں افسروں کو انکوائری مکمل ہونے کے بعد برطرف کیا گیا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے کے خط کے متن کے مطابق تمام اہل کاروں کو حتمی شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔ خط کے متن کے مطابق پولیس افسروں اور اہلکاروں نے اختیارات سے تجاوز کیا۔چیکنگ کے دوران سادہ گاڑیاں استعمال کیں۔انتظاراحمد کی گاڑی کو روکنے کے بجائے اس پر فائرنگ کی جس کی وجہ سے واقعہ رونما ہوا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر امین یوسف زئی کا مزید کہنا ہے کہ واقعے سے پولیس کے امیج کو نقصان پہنچا۔