الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کرانے کیلیے تیاریاں تیز کردی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کرانے کیلیے تیاریاں تیز کردی ہیں۔الیکشن کمیشن نے قومی اورچاروں صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کی ابتدائی حدبندیوں کے تمام اضلاع کے نقشے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیئے ہیں۔ابتدائی حلقہ بندیوں کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کی قومی اسمبلی کی تین، پنجاب کی 141، سندھ کی61، خیبرپختونخوا کی 39 ، بلوچستان کی16اورفاٹا کی12نشستیں ہوں گی۔۔الیکشن کمیشن کے مطابق عوامی مفاد میں نقشوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلیے پولنگ عملے کی تربیت کا پہلا مرحلہ بھی مکمل کرلیا ہے، اس ضمن میں88 لیڈ ٹرینرز کو تربیت مکمل ہونے پر سرٹیفکیٹ دیے گئے۔دوسرے مرحلے میں یہ لیڈ ٹرینرز چاروں صوبوں اور فاٹا میں3000 ماسٹر ٹرینرزکو تربیت دیں گی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں ماسٹر ٹرینر 9 لاکھ پولنگ عملے پولنگ عملے کی تربیت کریں گے۔ یہ سلسلہ عام انتخابات 2018 کے انعقاد سے قبل مکمل کرلیا جائے گا۔ حلقہ بندیوں پربنائی گئی قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے اعتراضات کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن رہنماں کے دستخط سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جائے گا۔واضح رہے کہ جمعرات کوالیکشن کمیشن حکام نے قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں سے متعلق خصوصی کمیٹی کی ورکنگ کمیٹی میں موقف اختیارکیا تھاکہ یہ کمیٹی غیرقانونی ہے۔الیکش کمیشن کے مطابق حلقہ بلندیوں کے حوالے سے اعتراضات صرف الیکشن کمیشن سن سکتا ہے جب کہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ قانون اور ضابطہ کارکے تحت پارلیمنٹ کو عوامی نوعیت کے معاملات پر تمام اداروں سے مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا اختیار ہے، پارلیمنٹ سفارشات کی منظوری دے سکتی ہے، پارلیمنٹ کو تجاویز اور سفارشات سے نہیں روکا جاسکتا۔اس حوالے سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور خصوصی کمیٹی کے چیئرمین مرتضی جاوید عباسی کی زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ اس معاملے پر3اپریل سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے گا تاکہ حلقہ بندیوں کے بارے میں30سے زائد ارکان کے اعتراضات اور شکایات کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کی تجاویز پر بحث کے بعد عمل درآمدکا فیصلہ کیا جاسکے۔