آئینی اختیارات احسن طریقہ سے نبھائیں گے تمام سینیٹرز کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔ محمد صادق سنجرانی
چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے انہوں سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھ دیے ہیں، تاہم ان کے جواب موصول ہونے کے 7 روز کے اندر اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب ہمارے بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں کوشش کریں گے میاں رضا ربانی نے سینٹ میں جو معیار بنایا اسے آگے برھائیں گے ناراض بلوچ بھائیوں کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو چکا ہے۔بلوچستان میں ناراض بلوچ بھائیوں کا اب کوئی مسئلہ نہیں جس کے پاس اکثریت ہو گی سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اسی کا ہوگا آئینی اختیارات احسن طریقہ سے نبھائیں گے تمام سینیٹرز کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔ان خیالات کااظہار صادق سنجرانی نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم ایچ مانڈوی والا کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ جو سینٹ کا معیار میاں رضا ربانی نے قائم کیا کوشش کریں گے اس کو آگے بڑھائیں۔صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے حوالے سے ہم نے سینٹ رولز 16 کے تحت تمام پارٹیوں کو خط لکھ دیئے ہیں وہ تحریری طور پر ہمیں بتا دیںگے اور سات روز کے اندر ہم اس کا فیصلہ کریں گے جس کے پاس اکثریت ہوگی وہی اپوزیشن لیڈر ہوگا صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ ناراض بلوچوں کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوچکا ہے بہت کم لوگ باقی ہیں۔ہم بھی اپنا کردار ادا کریںگے وہ ہمارے بھائی ہیں آ جائیں۔پاکستان میں اپنا کردار ادا کریں مین سٹریم میں شامل ہوں کوشش کریں گے کہ ان کے لیے اچھی قانون سازی کریں اور روزگار دیں ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ اب بلوچستان میں ہے ہی نہیں بلوچستان پہلے سے بہت بہتر ہو گیا ہے۔صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ ہم چھ لوگ آزاد سینیٹر منتخب ہو کر آئے تھے اور بلاول بھٹو زرداری،آصف علی زرداری اور عمران خان نے ہم پر مہربانی کی اور کہا کہ ہم آپ کو ووٹ دیتے ہیں آپ آگے آئیں اور بلوچستان سے چیئرمین آئے یہ ملک کے لیے نیک شگون ہے اور اس سے بہت بہتری ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ سینڈک منصوبہ سے پاکستانی حکومت کو کافی منافع ہو رہا ہے اور اس میں بلوچستان کے 1700 مقامی افراد کام کررہے ہیں جبکہ ریکوڈیک کیس عالمی عدالت میں زیر سماعت ہے اور اس پر کام ہو رہا ہے اﷲ کرے جلد کوئی فیصلہ ہو جائے صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ میر حاصل بزنجو ہمارے بزرگ ہیں ہمارے پرانے لیڈر ہیں ان کو خوش ہونا چاہیے تھا کہ میں بلوچستان سے پہلا چیئرمین سینٹ منتخب ہوا ہوں۔اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیئرمین سینٹ آزاد پینل سے آئے ہیں اور میں پیپلز پارٹی سے آیا ہوں ہم نے ان کو کھلے دل سے سپورٹ کیا ہے اور کرتے رہیں گے انکا کہنا تھا کہ سیاست میں اتحاد ہوتے ہیں آگے بھی اتحاد بڑھیں گے کم نہیں ہونگے دوسری سیاسی جماعتیں بھی ہمارا ساتھ دیں گی ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینٹ کی کرسی پر بیٹھنے والا چاروں صوبوں کی نمائندگی کررہا ہو تا ہے اور اس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ غیر جانبدار رہے اور چاروں صوبوں کی نمائندگی کرے۔