پاکستان "2015 تک تعلیم سب کے لیے" کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے: یونیسکو

رپورٹ میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان میں گھوسٹ اسکولوں اور اساتذہ کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔ صوبہ سندھ میں گھوسٹ اسکولوں کی تعداد چھ ہزار چار سو سے زیادہ اور صوبہ بلوچستان میں یہ تعداد پانچ ہزار ہے،رپورٹ کے مطابق گھوسٹ سکولوں سے ہزاروں اساتذہ باقاعدہ تنخواہیں بھی لے رہے ہیں اور کئی اساتذہ بہت سال پہلے وفات پا چکے ہیں۔ یہی وجہ ہی کہ 2010 میں پاکستان کے بدعنوان ترین شعبوں میں محکمہ تعلیم چوتھے نمبر پر تھ،2001 میں سینیگال کے دارالحکومت ڈاکار میں دنیا کے 164 ممالک نے 2015 تک تمام بچوں کو اسکول میں داخل کروانے کے اعلامیے پر دستخط کیے تو پاکستان بھی ان ممالک میں شامل تھا۔