جمہوریت اور آئین کے بچاو کےلیےجوڈیشیل کمیشن کا قیام ضروری تھا: سراج الحق
اسلام آباد میں علما کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا جوڈیشیل کمیشن کے فیصلے کا انتظار ہے۔ اگر دھاندلی ثابت ہو گئی تو سوچنا ہو گا کہ اس نظام کو چلنا چاہیے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا پاکستان میں جتنے حادثات رونما ہوئے ان میں سے کسی کی بھی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی۔سانحہ بارہ مئی ، اٹھ اپریل کو دوسو مزدوروں کی ہلاکت اور اب سانحہ کراچی ۔ان سب کی رپورٹ منظر عام پر لاناحکومت کی ذمہ داری ہے۔قوم کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کور کمانڈر کراچی کے حالیہ بیان پر کہا قانون کو آزاد کر کے اثر رسوخ ختم ہونا چاہیے ۔کراچی کا عام آدمی پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔ جو حکومت پانی نہیں دے سکتی وہ باقی سہولیات کیسے دے گی- سراج الحق نے کہا حکومت اداروں کو بیچنے کی بجائے کرپٹ افسران کو فارغ کیا جائے ۔نجکاری سے مزدور کا استحصال ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا دینی مدارس کو تقسیم کرنا دشمن کا ایجنڈا ہے ۔تعلیمی ادروں اور مدارس کے درمیان نصاب کو تبدیل کر کے قوم کو تقسیم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا مصر میں صدر مرسی اور ان کے 100ساتھیوں کی پھانسی کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں-