ڈی جی نیب کراچی کی زیرصدارت چار انویسٹی گیشن کی منظوری دے دی گئی
ترجمان نیب کے مطابق کے کے بلڈرز کے مالک نے انیس سو اٹھانوے کے دوران سرکاری زمین پر میگا مال کے نام سے غیرقانونی عمارت تعمیر کرکے بکنگ کی مد میں کروڑوں روپے وصول کیے،،جب کہ فلیٹ اور دکانیں ابھی تک مالکان کے حوالے نہیں کی گئیں،،
ضلعی اکاؤنٹس آفس دادو اور جامشورو کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسروں سمیت محکمہ تعلیم کے افسران کےخلاف بھی ملازمین کو غیرقانونی طور پراضافی رقم جاری کرنے کی تحقیقات کی منظوری دی گئی،اجلاس میں ٹنڈوالہیار اور ٹھٹھہ کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر کے خلاف تحقیقات بھی جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاریکی گئیں،،سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کے دو ڈاکٹروں کے خلاف بیک سال سے بیک وقت دو محکموں میں ملازمتوں پر انکوائری کی منظوری بھی دی گئی،،ڈی جی نیب کراچی نے سچل سرمست ٹاؤن کے مالک محمد ظفر مینار کےخلاف پلی بارگین کے تحت عدالت میں پلاٹس دینے کی انڈر ٹیکنگ نہ دینے پر قانونی کارروائی کاحکم بھی دے دیا،،ڈی جی نیب کراچی محمد الطاف باوانی نے تمام تحقیقات بروقت مکمل کرنے پر انویسٹی گیشن ٹیم کی کارکردگی کو سراہا