بچوں کی نشو نما میں کمیپر قابو پانے کیلئے صوبوں کےساتھ مل کر قومی سطح پر پروگرام شروع کیا جائے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف

بچوں کی نشو نما میں کمی (Child Stunting) پر قابو پانے کیلئے صوبوں کےساتھ مل کر قومی سطح پر پروگرام شروع کیا جائے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف وزیرِ اعظم کا موذی امراض سے بچاؤ، بہبودِ آبادی اور صحت کے مسائل کے سد باب کیلئے ایک جامع منصوبے کے اجراء کا فیصلہ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے بچوں کی بہترین نشونما انتہائی ضروری ہے. وزیرِ اعظم. حکومت بچوں کی بہترین نشونما کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی. وزیرِاعظم صوبائی حکومتوں کو پروگرام کے حوالے سے مشاورت میں شامل کیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت موذی امراض کے سدباب اور انکے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے جامع پلان مرتب کیا جائے. وزیرِ اعظم آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے. وزیرِ اعظم. قوم کے بہتر مستقبل اور قومی ترقی کیلئے stunting کے سدباب کی ملک گیر آگاہی مہم انتہائی ضروری ہے، وزیراعظم وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بین الاقوامی ماہرین کا بچوں کی نشونما میں کمی کے سدباب کیلئے اعلی سطحی اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. وزیرِ اعظم نے اجلاس میں شریک بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا. اجلاس میں وزیرِ اعظم کو عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں بچوں کی نشونما کے حوالے سے اعداد و شمار پر مفصل رپورٹ پیش کی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد کو نشونما کی کمی کا خطرہ لاحق ہے. وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاء کی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں. اجلاس کو ان وجوہات کے سد باب کیلئے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا. علاوہ ازیں اجلاس کو ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ذیابطیس اور دیگر موذی بیماریوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے اعداد و شمار پیش کئے گئے اور انکو روکنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں. وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور قومی سطح پر اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی. اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر ملک مختار احمد بھرت، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، متعلقہ اعلی سرکاری حکام، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر ناجے بینحسن، یونیسیف کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ فاضل، عالمی غذائی پروگرام کے پاکستان میں نمائندے کوکو اوشییامہ اور دیگر عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے شرکت کی. چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، ڈاکٹر زوالفقار علی بھٹہ، ڈاکٹر ساجد صوفی، ڈاکٹر اعجاز نبی اور متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی.