مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی جابرانہ اور انسانیت سے گری کارروائیوں کا سلسلہ تم نہ سکا
بھارتی فوج کشمیریوں پر مظالم کے نت نئے حربے اپنا رہی ہے، نہتے مظاہرین پر فائرنگ، اور پیلٹ گن سے سکون نہ آیا تو گھر گھر چھاپے مارنا شروع کر دئیے، بھارتی فوج نے نئی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں بھارتی درندے رات گئے کشمیریوں کے گھروں میں چھاپے مار کر پکڑ دھکڑ کر رہے ہیں، جبکہ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہےبارہمولا میں کریک ڈاؤن کے دوران متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا گیا، اس دوران گھروں میں موجود خواتین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، نقاب پوش بھارتی دہشتگردوں نے دو مسافر بسوں کو آگ لگا دی، اننت نگر میں بھارتی وردی میں ملبوس نوجوانگارڈز سے پانچ رائیفلز لے اڑے، ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے اعلان کردہ امتحانات کے خلاف طلبا کا احتجاج بھی جاری ہے، طلبہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی انسانیت سوز کارروائیوں اور وادی میں کشیدگی کے باعث امتحانات نہیں چل سکتے۔دہلی میں بھارت حمایت یافتہ تنظیم پیپلز یونین آف سول لیبرٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو جموں و کشمیر کے دورے کی اجازت دے،،، تنظیم نے سماجی رہنماء خرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا، ادھر جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے مطابق بھارت نے آٹھ جولائی سے مقبوضہ وادی میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے،،، بھارتی فوج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے نتیجے میں سو سے زائد کشمیری شہید، ہزاروں زخمی، سینکڑوں کو گرفتار کیا گیا،، بھارت کی غیرقانونی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔