عمران خان روز روز تماشا نہ لگائیں اس سے جگ ہنسائی ہوتی ہے۔ راجہ ظفر الحق
سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ عمران خان روز روز تماشا نہ لگائیں اس سے جگ ہنسائی ہوتی ہے پہلے بھی دھرنے کے دوران جھوٹ بولتے رہے پاک چین اقتصادی راہداری کا کوئی معاملہ نہیں۔ چینی صدر پاکستان کے دورے پر نہیں آ رہے۔ حکومت قومی اتحاد و یکجہتی کو برقرار رکھنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔ دیگر جماعتیں بھی اس میں اپنا کردار ادا کریں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بند ہو گا یا نہیں یہ وزیر داخلہ ہی بتا سکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فوج حکومت کا حصہ ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نئی خوشگوار روایت قائم کی ہے اور ملک کا وقار بڑھایا ہے انہوں نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ سوائے بھارت کے پوری دنیا اسے تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان کے سابق سیکرٹری جنرل برائے امور خارجہ اکرم ذکی نے کہا کہ قائد ملت لیاقت علی خان سماجی انصاف پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لئے کوششیں کر رہے تھے۔ ان کے خلاف ایک راولپنڈی سازش ناکام ہوئی تو دوسری کامیاب ہو گئی۔ ان کی کابینہ میں شامل مغرب نواز افراد نے اس سازش کو کامیاب بنایا جس کے بعد لیاقت علی خان کے قتل کی سازش میں شامل تمام افراد کو ترقیاں دے دی گئیں اور فوری طور پر پاکستان غیرجانبدار پالیسی ختم کر کے امریکہ کی جھو لی میں ڈال دیا گیا۔ لیاقت علی خان غیرجانبدار رہ کر دونوں طرف تعلقات رکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمارے خطے میں بھارت کی پالیسی کو اپنا لیا ہے اور بھارت نے چین کے بارے میں امریکہ کی پالیسی کو اختیار کیا ہے۔ اب امریکہ افغانستان کو بھی بھارت کے تابع کرنا چاہتا ہے۔ موجودہ حالات میں لیاقت علی خان کی آزاد خارجہ پالیسی کی سوچ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ لیاقت علی خان میموریل سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل محفوظ النبی خان نے کہا کہ لیاقت علی خان بدعنوانی کے خلاف تھے قرارداد مقاصد کو قائداعظم محمد علی جناح کی تقریر کے خلاف قرار دینا بالکل غلط ہے۔ قرارداد مقاصد دراصل نظریہ پاکستان کی قانونی شکل اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے ویژن کی عکاسی ہے۔ چیئرمین اسلامی یکجہتی کونسل نسیم عثمانی نے کہا کہ پاکستان میں پاکستان مردہ باد کے نعرے ہماری نااہلی کی وجہ سے لگ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ تعلیم کو اپنی پہلی ترجیح بنائے۔ لوگوں کے مرنے پر شمعیں روشن کرنے کی بجائے علم کی شمع کو روشن کیا جائے۔ اس سے ہم لیاقت علی خان اور تحریک پاکستان کے قائدین کے ویژن کو آگے بڑھائیں گے۔