پہلا موقع ہے جب منتخب اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا۔ شہباز شریف
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شاید تاریخ کا جبر ہے یا تاریخ رقم کی جارہی ہے، تحریک انصاف اور نیب کے ناپاک الائنس پر بات کریں گے۔ ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں تحریک انصاف اور نیب کا چولی دامن کا ساتھ ہے، عمران خان دھاندلی کی پیداوار وزیراعظم ہیں، مسلم لیگ کےرہنماؤں کونیب کےعقوبت خانوں میں پہنچایا گیا، شیخ رشید نےکہا تھا کہ شہبازشریف جیل کی ہوا کھائےگا، نیب نے ضمنی انتخاب سے پہلے موخرفیصلے پرعمل درآمد کیا۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ عمران خان کی چھوڑی ہوئی سیٹیں ہم نے جیتیں، ثابت ہوگیا کہ الیکشن دھاندلی زدہ تھا،یا تو عام انتخابات کا نتیجہ غلط تھا یا ضمنی انتخاب کے نتائج غلط ہیں، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ماہ میں اتنی بڑی تبدیلی آجائے، ضمنی انتخاب سچا تھا یا عام انتخابات جعلی تھے، اس جھوٹ کے پلندے سے اس نظام کو خطرہ پہنچ سکتا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہاں اپنےاوپرالزامات کی صفائی پیش کرنےنہیں آیا، میری جھولی میں عوامی خدمت،امانت اور دیانت کے سواکچھ نہیں،پارلیمنٹ نے فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیایہاں جنگل کا قانون ہوگا،اگرکوئی فاشسٹ ہے تواسے ہٹلر اورمسولینی کاانجام یاد رکھنا چاہیے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر واپس آئے۔ نیب نے حزب اختلاف کو اپنے نشانے پر رکھا ہوا ہے، نیب کا فیصلہ واضح کہتا ہے کہ نواز شریف کیخلاف کرپشن کا کوئی الزام نہیں، کہا گیا کہ 50 لوگ بھی جیل چلے جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وی سی سے لے کر اساتذہ تک کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، سیاست دان سب برداشت کرسکتا ہے، اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانا برداشت نہیں، کیا یہ تبدیلی ہے کہ غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین لیں، یہ تبدیلی نہیں یہ کچھ اور ہی ہے۔۔۔