سیف سٹی نے پہلے مالی سال میں 1700944 چالان کیے, ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 168 ملین جرمانہ قومی خزانے میں جمع ہوا
لاہور میں الیکٹرانک چالان جاری ہیں اور شہر میں قوانین کی خلاف ورزی میں کمی آئی ہے. پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے پہلے مالی سال میں 1700944 چالان کیے. ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 168 ملین جرمانہ قومی خزانے میں جمع ہوا اورشہر میں رش کی کمی اور وقت کی بچت سے 24 ارب کی بچت ہوئی. ان خیالات کا اظہار چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان نے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی ہیڈکوارٹر میں ای چالان بارے میڈیا ٹاک سے خطاب میں کیا. ۔ان کا کہناتھا کہ لمز یونیورسٹی اور اتھارٹی کے اشتراک سے کی جانے والی ریسرچ کے مطابق لاہور میں ای چالان منصوبے کے نفاذ سے پہلے ٹریفک کے رش اور وقت کے ضیاع کے باعث سالانہ 94 ارب کا نقصان ہوتا تھا. سیف سٹیز اتھارٹی اور لاہور پولیس کی بدولت ای چالان اور ٹریفک مینجمنٹ سے حادثات میں 70 فیصد کمی آئی ہے. انہوں نے بتایا کہ شہر میں 1121 افراد کے نام سینکڑوں گاڑیاں رجسٹرڈ پائی گئیں جن کا ڈیٹا فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے شیئر کیا گیا ہے تاکہ انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے. چیف آپریٹنگ آفیسر نے بتایا کہ ایک سال میں 700 کلون گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اسی طرح محکمہ ایکسائز کے ریکارڈ میں وہیکل مالکان کے درست پتے درج کروائے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اتھارٹی کا مقصد حادثات میں کمی اور ٹریفک بہاؤ کو بہتر کرنا ہے جبکہ ریونیو ہمارا مقصد نہیں ہے. انہوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار ٹریفک قوانین کی زیادہ خلاف ورزی کررہے ہیں جنہیں سخت تادیبی اقدامات سے بچنے کیلئے قانون کی پاسداری کرنی چاہیے. اکبر ناصر خان نے بتایا کہ موٹر وہیل آرڈیننس 1965 میں اہم تبدیلیاں لائی جارہی ہیں اور لاہور پولیس نے شہر میں مزید کیمرے لگانے کی سفارش کی ہے۔